+92 3238537640

Share Social Media

ہم قربانی کے ثمرات سے کیوں محروم رہتے ہیں؟ اورہم قربانی کیوں کرتے ہیں؟

ہم قربانی کے ثمرات سے کیوں محروم رہتے ہیں
اورہم قربانی کیوں کرتے ہیں

ہم قربانی کے ثمرات سے کیوں محروم رہتے ہیں اورہم قربانی کیوں کرتے ہیں
ہم قربانی کے ثمرات سے کیوں محروم رہتے ہیں
اورہم قربانی کیوں کرتے ہیں

حکیم قاری محمد یونس شاہد میو

 

قربانی کا لفظ ہمہ گیر اور پوری انسانی زندگی پر محیط ہے،جو جذبات قربانی کرنے پر آمادہ کرتے ہیں اگر یہ سارا سال برقرار رہیں تو یہ دنیا جنت نظیر بن جائے۔مثالی معاشرہ بن جائے۔قربانی کا حقیقی مفہوم و غرض غائت سمجھ میں آجائے تو مزید کسی ہدایت یا قانون کی ضرورت باقی نہیں رہ جاتی

عموی طورپر قربانی کا لفظ ایسی جگہ پر بولا جاتا ہے جہاں کسی خاص کاز /مشن کے لئے کسی پیاری چیز یا مفاد کو چھوڑ دیا جائے یا قربان کردیا جائے۔قربانی کوئی بھی دے اپنا ہو ا بیگانہ یہ اقدام قابل تحسین ہوتا ہے


بالفاظ دیگر آپ یوں کہہ سکتے ہیں کہ جب انسان بلند عزائم و مقاصد کے لئے منزل بہ منزل سفر کرتا ہوا آگے بڑھتا ہے تو اسے بہت سے خلاف طبع کام کرنے پڑتے ہیں ۔پہلے قدم پر ہی قربانی کا مطالبہ نہیں کردیا جاتا ۔بلکہ کچھ مقامات و منزل ہوتے ہیں جہاں پر قربانی کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

جب انسان کسی خاص مقصد کے لئے وقف ہوجاتا ہے زندگی کا نصب العین بنا لیتا ہے تواس خاص نصب العین کے حصول میں جو بھی رکاوٹ آئے اسے عبور کرنا ہی فرض منصبی ہوتاہے۔من پسند چیزیں چھوڑی جاتی ہیں۔آرام و آشائش کو تج کیا جاتا ہے۔مقصد و نصب العین کے علاوہ ہر چیز بے معنی ہوکر رہ جاتی ہے۔نصب العین اپنے پورے خدوخال کے ساتھ موجود ہوتا ہے۔اس میں کمی زیادتی کاز کے لئے زہر ہلاہل ثابت ہوتا ہے۔


اہل اسلام جہاں بھی ہیں حتی المقدور قربانی کے نام پر بے شمار جانور ذبح کرتے ہیں۔پوری دنیا میں سنت ابراہیم عقیدت واحترام کے ساتھ پوری کی جاتی ہے،محرب و ممبر سے سیدنا براہیم ؑ و سیدنا اسماعیل کے جذبہ قربانی بیان کیا جاتا ہے۔۔

سوچنے والی بات ہے کہ ان دونوں باپ بیٹوں کو قربانی کے احکامات کس وقت ملے تھے؟۔قربانی تو اس سے مانگی جاتی ہے جس پر بھروسہ ہو۔جس کی اطاعت و تابعداری میں کسی قسم کا شائبہ نہ ہو۔ادنی سے ادنی حکم کو جان سے عزیز رکھتا ہو۔۔جیساکہ رب تعالیٰ فرماتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خطباتِ حجۃ الوداع … تاریخی دستاویز اور ’حقوقِ انسانی کے چارٹ

وَ إِذِ ابْتَلی إِبراهیمَ رَبُّه بِکلماتٍ فَأتَمَّهُنَّ قالَ إِنّی جاعِلُک لِلنّاسِ إِماماً قالَ وَمِنْ ذُرّیتی قالَ لاینالُ عَهدی الظّالِمینَ(ترجمہ: (اور وہ وقت یاد کرو) جب ابراہیم کا ان کے پروردگار نے چند باتوں کے ساتھ امتحان لیا۔ اور جب انہوں نے پوری کر دکھائیں ارشاد ہوا۔ میں تمہیں تمام انسانوں کا امام بنانے والا ہوں۔ انہوں نے کہا اور میری اولاد (میں سے بھی(؟ ارشاد ہوا: میرا عہدہ (امامت) ظالموں تک نہیں پہنچے گا۔)

یعنی ابراہیم کو قربانی کا حکماس وقت دیا گیا جب دیگر احکامات کے پورے کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔ایک جملہ قابل غور ہے کہ ظالموں کو اس کی برکات و ثمرات نہ ملیں گی۔یعنی اگر وہ یہ عمل کربھی لیں تو انہیں حقیقی ثمرات سے محروم ہوگی،کیونکہ ظلم کسی چیز کو اس کے اصل مقام سے ہٹا دینا ہے۔قربانی کے نام پر جو کچھ کیا جارہا ہے،وہی قربانی کی روح کو پامال کرنے کے لئے کافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فلسفہ قربانی قرآن کی نظر میں

اب رہے آج کے مسلمان تو ان میں قربانی کا جذبہ صرف جانور کے ذبح کرنے کی حد تک ہے۔اتباع اور اطاعت نامی کوئی چیز موجود نہیں ہے،اگر پورا سال ان احکامات کی پیروی کرتے جن کے پورا ہونے کی وجہ سے قربانی واجب کی گئی تھی تو اغیار کو یہ بات کہنے کی جسارت نہ ہوتی کہ قربانی پر جو مصارف برداشت کرنے پڑتے ہیں انہیں دیگر فلاحی کاموں میں لگا دیا جائے۔تو قربانی سے بڑھ کر خدمت انسانیت ہوگی۔

اسلام کا جو نظام حیات ہے جب اس پر عمل کیا جاتا ہے تو اس کی گنجائش باقی نہیں بچتی کہ کوئی بھوکا سوئے کسی نادار بھٹکتا پھرے۔یا اسلامی شعائر کی موجودگی میں کوئی اعتراض کی گنجائش دیکھے۔بنیادی طور پر اسلام کو جس قدر مسلمانوں نے بد نام کیا ہے اس کا عشر عشیر بھی اغیار نہ کرسکے

۔یعنی قربانی کے لئے جو شرائط تھیں کہ مال حلال ہو۔جذبہ اخلاص ہو۔صفائی کا خاص رکھا جائے۔ اس کے حصول سے لیکر اس کے گوشت کی تقسیم تک میں انصاف سے کام لیا جائے،اس سارے عمل میں ان آداب کا لحاظ رکھا جائے جن کا حکم دیا گیا ہے۔

3 Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Company

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access to a diverse range of titles, spanning genres from fiction and non-fiction to self-help, business.

Features

You have been successfully Subscribed! Ops! Something went wrong, please try again.

Most Recent Posts

  • All Post
  • (Eid Collection Books ) عید پر کتابیں
  • (Story) کہانیاں
  • /Mewati literatureمیواتی ادب
  • Afsanay ( افسانے )
  • Article آرٹیکلز
  • Biography(شخصیات)
  • Children (بچوں کے لئے)
  • Cooking/Recipes (کھانے)
  • Dictionary/لغات
  • Digest(ڈائجسٹ)
  • Digital Marketing and the Internet
  • Economy (معیشت)
  • English Books
  • Freelancing and Net Earning
  • General Knowledge ( جنرل نالج)
  • Happy Defence Day
  • Health(صحت)
  • Hikmat vedos
  • History( تاریخ )
  • Hobbies (شوق)
  • Homeopathic Books
  • Information Technologies
  • ISLAMIC BOOKS (اسلامی کتابیں)
  • Knowledge Books (نالج)
  • Marriage(شادی)
  • Masters Courses
  • Novel (ناول)
  • Poetry(شاعری)
  • Political(سیاست)
  • Psychology (نفسیات)
  • Science (سائنس)
  • Social (سماجی)
  • Tibbi Article طبی آرٹیکل
  • Tibbi Books طبی کتب
  • Uncategorized
  • War (جنگ)
  • اردو ادب آرٹیکل
  • اردو اسلامی آرٹیکل
  • اردو میں مفت اسلامی کتابیں
  • اقوال زرین
  • دعوت اسلامی کتب
  • ڈاکٹر اسرار احمد کتب
  • روحانیت/عملیات
  • سٹیفن ہاکنگ کی کتب
  • سوانح عمری
  • سیاسی آرٹیکل
  • سید ابو الاعلی مودویؒ کتب خانہ
  • علامہ خالد محمودؒ کی کتابیں
  • عملیات
  • عملیات۔وظائف
  • قاسم علی شاہ
  • قانون مفرد اعضاء
  • کتب حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
  • کتب خانہ مولانا محمد موسی روحانی البازی
  • متبہ سید ابو الاعلی مودودیؒ
  • مفتی تقی عثمانی کتب
  • مکتبہ جات۔
  • مکتبہ صوفی عبدالحمید سواتیؒ
  • میرے ذاتی تجربات /نسخہ جات
  • ھومیوپیتھک
  • ویڈیوز
    •   Back
    • Arabic Books (عربی کتابیں)
    • Kutub Fiqh (کتب فقہ)
    • Kutub Hadees (کتب حدیث)
    • Kutub Tafsir (کتب تفسیر)
    • Quran Majeed (قرآن مجید)
    • محمد الیاس عطار قادری کتب۔ رسالے

Category

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access.

Products

Sitemap

New Releases

Best Sellers

Newsletter

Help

Copyright

Privacy Policy

Mailing List

© 2023 Created by Dunyakailm