قرآن مجید اور عصر حاضر
قرآن مجید اور عصر حاضر
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
مسلمانوں کی اکثریت ان کے اقوال او تر پیروں پر توجہ نہیں دےرہی تھی ، ان کا قول کہ جوشخص عقل کو بالکل معزول کر کے حض تقلید کی طرف لوگوں کو بلاتا ہے وہ جاہل ہے نظرانداز کر دیا گیا سائنسی حقائق بین صحیفہ فطرت کے معتمرین پر تنقید کرتے ہوئے و’’تہافت الفلاسفہ میں لکھتے ہیں : ۔
مذہب کے خلاف سب سے بڑے جرم کا ارتکاب وہ لوگ کرتے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ اسلام کا دفاع علوم ریاضی کے انکار سے بھی ہوسکتا ہے، جب کہ ان علوم میں کوئی بات مذہب کے خلاف نہیں ہے، ان لوگوں کی اسلام کے بارے میں یہ بڑی جسارت ہے جن کا گمان ہے کہ اسلام ان علوم کے انکار کی حوصلہ افزائی کرتا ہے؛ حالاں کہ ان علوم تحقیقات میں دینی اصول کو کوئی
تعرض نہیں۔
یہ بھی پڑھیں
قوانین حمورابی، دنیائے تاریخ کی قدیم ترین دستاویزات
اسی کتاب میں وہ دوسری جگہ رقم طراز ہیں : ۔ جو بی گمان کرےکہ سورج اور چاند گہن کو غلط ثابت کرنے کے لئے چیت کرنا
دین کی خدمت ہے اس نے دین پر بہتان باندھا اور اس کو کمزور کیا؛ کیوں کہ یہ وہ مور ہیںجن کی بنیاد ریاضی کے حقائق پر قائم ہوتی ہے۔
احیاء العلوم میں امام غزالی نے نہ صرف علم کی نہایت جامع تعریف بیان کی ہے، بلکہ اپنے دور کے مسلمانوں کی فکر اور ان کی روش پر بھی شد پدنکتہ چینی کی ہے، آپ لکھتے ہیں : ۔
فرض کفایہ علم ہے جس کے بغیر دنیاوی ضرورتیں انجام نہ پاسکتی ہوں عشان علم طب؛ کیوں کہ بقائے زندگی کے لئے ضروری چیز ہے، یا علم حساب ؛ کیوں کہ معاملات میں اور تقسیم تر کہ میں اس کی ضرورت پڑتی ہے، ہمارے اس قول پر کہ طب وحساب فرض کفایہ ہیں تعجب نہ کر نا چا ہے
یہ بھی پڑھیں
جنات اور انسانی صلاحیت و فراست میں فرق
؛ بلکل صنعتی علوم بھی فرض کفایہ ہیں، بہت سے شہر ایسے ہیں جہاں صرف بیہودی یا عیسائی طبیب ہیں اور ان کی شہادتیں فقہ کے طی مسائل میں معتبر نہیں ، باوجود اس کے ہم دیکھتے ہیں کہ طب کو کوئی نہیں سیکھتا اور فتنہ پر گرے پڑتے ہیں ، کیا اس کا سبب بجز اس کے کچھ اور ہو سکتا ہے کہ طب کے ذریعے
سے یہ بات نہیں حاصل ہوسکتی کہ اوقاف پر ، وصیت پر تیموں کے مال پر قبضہ حاصل ہو، قضا کا عہدہ ملے حکومت ہاتھ آئے ، ہم عصروں پر تفوق حاصل ہو منافقین کوز رکیا جائے۔
1 comment
Nice Post, Thanks For sharing.When you want the best place for learn online quran at an affordable price,
we are the right choice for you.